صفحات

ہفتہ، 13 اپریل، 2013

Supreme Court of Pakistan

چور چوروں سے مل گئے، لوٹ مار مچی ہے، سب کو حساب دینا ہوگا، چیف جسٹس
اسلام آباد(نمائندہ جنگ+آن لائن)سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو اوگرا کا تمام ریکارڈ قبضے میں لینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15اپریل تک کے لیے ملتوی کردی ۔
عدالت نے قرار دیا کہ احکامات پر عمل نہ کرنے پر ڈی جی اوگرا کے خلاف کارروائی مناسب وقت پر کی جائے گی، سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کی طرف سے سی این جی لائسنسوں کے حوالے سے بھجوائی گئی سمریوں ، لائسنسوں اور دوسری دستاویزات کی نقول بھی طلب کرلی ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ چور چوروں سے مل گئے ہیں ڈی جی اوگرا نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کر کے یہ حکم جاری کرنے پر مجبور کیا۔
سارے ملک کے اندر لوٹ مار مچی ہوئی ہے ، عدالت کا مقصد ملکی دولت کا تحفظ کرنا ہے، کسی کو قومی دولت نہیں لوٹنے دیں گے ، بہت ہوگیااب سب کواپنے کیے کاحساب دیناہی ہوگا، سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کی طرف سے سی این جی لائسنسوں کے حوالے سے بھجوائی گئی سمریوں ، لائسنسوں اور دوسری دستاویزات کی نقول بھی طلب کرلی ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے دور میں میگا پراجیکٹ میں ردوبدل اور سی این جی لائسنس جاری کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی، ا س دوران سپریم کورٹ نے سی این جی لائسنس کیس میں ڈی جی ایف آئی اے کو 2008 سے اب تک جاری سی این جی لائسنسوں کا ریکارڈ قبضے میں لینے کا حکم دے دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ احکامات پر عمل نہ کرنے پر ڈی جی اوگرا کے خلاف کارروائی مناسب وقت پر کی جائے گی، اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بادی النظر میں سی این جی لائسنسوں کے اجرا میں قواعد کی خلاف ورزیاں ہوئیں ، اوگرا کو حکم عدولی کی جرات کیسے ہوئی کیوں نہ ڈی جی اوگرا کو جیل بھجوا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی اوگرا کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے ، وہ زیادہ ہوشیاری نہ دکھائیں، خرابی کے باعث ہی چیزیں چھپائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خان پور کا لائسنس لے کر اسے بلیو ایریا اسلام آباد منتقل کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی۔

#…راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ کے حکم پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ایک ٹیم نے اوگرا کے دفتر پر چھاپہ مار کر 525سی این جی اسٹیشنز کو لائسنس دینے کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم جمعہ کو اسلام آباد میں واقع آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے دفترپہنچی اور وہاں متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں سی این جی اسٹیشنز کے جاری کئے گئے لائسنسوں کا ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا ۔
ریکارڈ قبضے میں لینے کا حکم چیف جسٹس آ ف پاکستان نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے دور میں زیر سماعت میگا پراجیکٹ میں ردوبدل کے کیس میں ڈی جی ایف آئی اے کو دیا تھا۔
اوگرا حکام نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے پابندی کے عرصہ میں مجموعی طور پر 525لائسنس جاری کئے 2009میں 301، 2010,2011میں 160اور 2011-2012میں 64لائسنس مختلف افراد کو جاری کئے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ رات گئے تک ایف آئی اے کی ٹیم اوگرا ہیڈ آفس میں موجود تھی اور انکی معاونت کیلئے اوگرا سٹاف بھی دفتر میں موجود تھا۔

Source of news daily Jung
Sunday April 13 - 2013

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں